Results 1 to 2 of 2

Thread: ہیکروں کی چند خطرناک کارستانیاں ۔۔۔۔۔ سروش فاطمہ

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    candel ہیکروں کی چند خطرناک کارستانیاں ۔۔۔۔۔ سروش فاطمہ

    ہیکروں کی چند خطرناک کارستانیاں ۔۔۔۔۔ سروش فاطمہ

    hackers ki karsataniyan.jpg
    ہیکروں Ú©ÛŒ الگ ہی دنیا ہے۔لوگوں Ú©ÛŒ نظروں سے Ú†Ú¾Ù¾ کر کمپیوٹر Ú©Û’ راز چرانے والے یہ لوگ آسمان سے نہیں اترتے۔ اسی زمین پر پرورش پاتے ہیں۔ انہی درسگاہوں میں پڑھتے ہیں اور اسی معاشرے میں عام انسانوں Ú©ÛŒ طرØ+ رہتے ہیں۔ بہت سوں Ú©Ùˆ شاید یہ معلوم ہی نہ ہو کہ ہیکنگ Ú©Û’ بغیر امریکہ اور یورپ میں آئی Ù¹ÛŒ Ú©ÛŒ تعلیم مکمل نہیں ہوتی۔ سو یہ ہیکرز مغربی دنیا Ú©ÛŒ یونیورسٹیوں میں ہی تعلیم Ø+اصل کرنے Ú©Û’ بعد جب تک دوسرے ممالک Ú©Ùˆ نشانہ بناتے رہیں۔ جب تک یہ اقوام عالم Ú©Û’ لیے سوہانے روØ+ بنے رہیں اس وقت تک تو سب ٹھیک ہوتا ہے ،مگر جونہی یہ اپنے ملک Ú©Û’ کمپیوٹروں میں گھس جائیں اور راز چرانا شروع کردیں تو پھر سب Ø+رکت میں آجاتے ہیں۔
    اقوام متØ+دہ Ú©ÛŒ ویب سائٹ پرتائیوان Ú©ÛŒ آزادی Ú©Û’ نعرے
    اسی سال فروری میں ہیکروں Ù†Û’ اقوام متØ+دہ Ú©ÛŒ ویب سائٹ پر دھاوا بول دیا،اور ان Ú©Û’ راز چرا لئے۔انہوں Ù†Û’ اس ویب سائٹ پر ''تائیوان‘‘ Ú©ÛŒ Ø+مایت میں ایک صفØ+ہ لگا دیا ،مقصد دنیاکو یہ بتانا تھاکہ ہم تائیوانی بھی ہو سکتے ہیں، یا شائد چین Ú©Ùˆ ڈرانا ان Ú©ÛŒ ذمہ داری میں شامل تھا،ہیک شدہ صفØ+Û’ پر تائیوان کا جھنڈا بھی شامل تھا اوران Ú©ÛŒ آزادی Ú©Û’ نعرے بھی درج تھے۔قومی ترانہ بھی لگا دیا گیا تھا۔ مئی میں جارج فلائیڈ Ú©Û’ قتل Ú©Û’ بعد بھی کئی ویب سائٹس Ú©Ùˆ ہیک کر Ú©Û’ ان پر سیاہ فاموں Ú©ÛŒ Ø+مایت میں نعرے درج کئے گئے۔ کسی Ù†Û’ مینیا پولیس Ú©ÛŒ سرکاری ویب سائٹ Ú©Ùˆ بھی ہیک کر لیا او ر لکھا کہ ہم دنیا بھر میں تمہارے جرائم Ú©Ùˆ بے نقاب کریں گے۔کسی ہیکر Ù†Û’ اٹلانٹا پولیس Ú©ÛŒ ویب سائٹ سے بھی کروڑوں فرانک چوری کر لئے اور ان Ú©Û’ بدلے میں تاوان طلب کیا۔فلپائن Ú©ÛŒ سرکاری ویب سائٹ پر بھی جولیس اسانج Ú©Û’ Ø+Ù‚ میں نعرے درج کر دیئے گئے۔2019Ø¡ میں انہوں Ù†Û’ برطانیہ Ú©Û’ نظام صØ+ت Ú©Û’ راز چوری کر لئے اور ڈیٹا Ø+اصل کرنے Ú©Û’ بعد ان اداروں Ú©Ùˆ بلیک میل کرنا شروع کر دیا Û”
    اسی سال جون میں ہیکروں Ù†Û’ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ Ú©ÛŒ کامیابی میں مدد دینے Ú©Û’ لئے ایک ہیکر Ù†Û’ آن گیمز کا ڈیٹا چوری کر لیا۔ تاکہ ووٹروں Ú©Û’ نام جان کر مدد Ù„ÛŒ جا سکے لیکن انہیں ناکامی ہوئی۔جولائی میں ٹوئٹربٹ کوائن کا معاملہ کھڑا ہوا۔ اس سکینڈل کا بھی کئی ہفتوں تک چرچا رہا Û” اگست میں امریکی بØ+ریہ Ú©ÛŒ ویب سائٹ سے مواد چوری کرنے Ú©ÛŒ کوشش ناکام بنا دی گئی۔ ستمبر میں ''رینسم ویئر‘‘ نامی وائرس سے پہلی موت سامنے آئی۔ کسی Ù†Û’ تاوان مانگا اور نہ دینے پر ہلاک کر دیا۔ یہ ہلاکت جرمنی میں ہوئی۔
    امریکی Ù…Ø+کمہ دفاع Ú©ÛŒ ویب سائٹ پر ''Ø+ملہ‘‘
    ہیکنگ Ú©ÛŒ تاریخ کا ایک اور خوفناک واقع امریکی Ù…Ø+کمہ دفاع Ú©Û’ سسٹم پر فروری 1999Ø¡ میں پیش آیا۔ جب ہیکرز Ù†Û’ وزارت دفاع Ú©Û’ ماتØ+ت ایک فوجی سیٹلائٹ کا کنٹرول سنبھال لیا۔ امریکی افسروں Ú©Û’ نزدیک ہیکرز Ù†Û’ امریکہ کیخلاف مواصلاتی جنگ کا اعلان کیا۔ لیکن باوجود کوشش Ú©Û’ امریکی Ø+کام ہیکرز تک نہ پہنچ سکے۔ شاید ہیکرز Ú©Ùˆ کمپیوٹر آپریٹر پر ترس آگیا انہوں Ù†Û’ خود ہی اپنا کنٹرول ختم کر Ú©Û’ سسٹم کوری پروگرام کر دیا۔ ہیکرز Ú©ÛŒ تلاش کا کھرا برطانیہ تک پہنچا Û” سکاٹ لینڈ یارڈ Ú©Û’ کمپیوٹر کرائم نیٹ ورک اور امریکی ائیر فورس Ú©ÛŒ مشترکہ کوششیں ناکام ثابت ہوئیں۔
    ناسا کی ویب سائٹ ہیک
    ہیکنگ Ú©ÛŒ تاریخ کا سب سے بڑا Ø+ملہ اکتوبر 1989Ø¡ میں میری لینڈ میں واقع ناسا Ú©Û’ کمپیوٹر سسٹم پر ہوا۔ جب ہیکرز Ù†Û’ سیارہ مشتری Ú©Û’ گرد بھیجے جانے والے مصنوعی سیارے Ú©Ùˆ منسوخ کرنے Ú©Û’ بینرز ویب سائٹ پر لگا دئیے۔ ہیکرز شاید مصنوعی سیارے میں استعمال ہونے والے پولوٹونیم Ú©Û’ خلاف تھا۔ اپنے سسٹم Ú©Ùˆ صاف کرنے اور دوبارہ چالو کرنے میں ناسا Ú©Û’ ایک ارب روپے اور بہت سا وقت ضائع ہوا۔ امریکی Ø+کام آسٹریلیا Ú©Û’ شہر میلبورن تک تو پہنچے لیکن کسی Ú©Ùˆ Ù¾Ú©Ú‘ نہ سکے۔
    کریڈٹ کارڈز کے
    ڈیٹے کی چوری
    Û”2000Ø¡ میں ہیکرز پھر امریکی ادارے کیخلاف سرگرم ہو گئے۔ مگر اس دفعہ ان کا نشانہ عوام بھی بنے انہوں Ù†Û’ 3لاکھ کریڈٹ کارڈ کا ڈیٹا چوری کر Ú©Û’ ایک ویب سائٹ پر متعلقہ کمپنی سے ایک لاکھ ڈالر مانگ لیے۔ یہ ہیکرز بھی آج تک Ù¾Ú©Ú‘Û’ نہیں گئے۔ تفتیش مشرقی یورپ تک جا کر رک گئی۔ 9/11سے تھوڑا عرصہ پہلے دسمبر 2000Ø¡ میں امریکی نیول ریسرچ لیب اور اس Ú©Û’ ماتØ+ت امریکی میزائل سسٹم ہیکرو Úº کا نشانہ بنے۔ انہوں Ù†Û’ وزارت دفاع Ú©Û’ مابین ایکسی جینٹ نامی ادارے Ú©Û’ سافٹ وئیر میں گھس کر او ایس ۔کومیٹ کا کنٹرول سنبھال لیا۔ اب دو تہائی ڈیٹا پر قبضہ ہو گیا۔ یہ وہی نظام ہے جس Ú©Û’ ذریعے امریکی Ø+کومت اپنے میزائل سسٹم Ú©Ùˆ کنٹرول کرتی ہے Û” سیٹلائٹ Ú©Ùˆ اسی سسٹم سے رہنمائی ملتی ہے۔ واشنگٹن ÚˆÛŒ سی Ú©Û’ تفتیش کار جرمنی Ú©ÛŒ یونیورسٹی تک پہنچ گئے لیکن اس سے آگے ہیکرز کا Ú©Ú†Ú¾ پتہ نہ Ú†Ù„ سکا۔
    امریکی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش
    اکتوبر 2003Ø¡ میں ہیکرز امریکی صدارتی مہم پر اثر انداز ہو Ù†Û’ Ù„Ú¯Û’Û” ایک صدارتی امیدوار Ú©ÛŒ مہم Ú©Ú†Ú¾ کمزور تھی۔ جس پر ہیکرنے ایک Ù¹ÛŒ ÙˆÛŒ نیوز نیٹ ورک Ú©Û’ ہوم پیج Ú©Ùˆ انتخابی مہم Ú©Û’ لوگو سے بدل دیا۔ بعد میں اسی پیج پر خود بخود تیس منٹ Ú©ÛŒ ایک ویڈیو چلنے لگی۔ امیدوار Ù†Û’ کسی قسم Ú©ÛŒ اس میں ملوث ہونے سے انکار کیا۔ امریکی Ø+کام اس کیس میں بھی ہیکرزتک پہنچنے میں ناکام رہے۔ 2008Ø¡ Ú©Û’ موسم سرما میں ایک ویب سائٹ لاکھوں طلباء اور افراد Ú©Û’ زیر استعمال تھی۔ اس بار یہ ہیکرز کا نشانہ بھی۔ انہوں Ù†Û’ اپنے Ú©ÙˆÚˆ Ú©Û’ ذریعے ان Ú©Û’ سرور Ú©Ùˆ کنٹرول کرلیا۔ اور ہزاروں افراد کا ڈیٹا چوری کر لیا۔ اسی طرØ+ فروری2005Ø¡ میں ہیکرز Ù†Û’ 42لاکھ کریڈٹ کارڈز تک رسائی Ø+اصل کر لی۔ وہ دراصل فلوریڈا اور بعض دوسری امریکی ریاستوں میں واقع سپر مارکیٹ Ú©ÛŒ دو بڑی چینز کا ڈیٹا چوری کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔ یاد رہے یہ ہیکرز امریکہ Ú©Û’ بڑے بڑے ہوٹلوں ØŒ یونیورسٹیوں اور کئی سرکاری دفاتر کا ڈیٹا بھی چوری کر Ú†Ú©Û’ ہیں۔ 2015Ø¡ میں انہوں Ù†Û’ یو ایس آفس آف پرسنل مینجمنٹ ØŒ دو بڑی انشورنس کمپنیوں ،موبائل فون کمپنیوں اورہوٹلز کا ڈیٹا بھی چوری کر لیا۔ یوں موجودہ امریکی صدر ٹرمپ Ú©Û’ ہوٹل Ú©ÛŒ ویب سائٹ پر بھی ہیکرز ایک مرتبہ دھاوا بول Ú†Ú©Û’ ہیں۔2015Ø¡ میں امریکی انتظامیہ Ù†Û’ کئی خطرناک سائبر گینگز کا سراغ لگایا۔ ان گروپوں سے تعلق رکھنے والے لوگ انٹرنیٹ پر جاری بزنس Ú©ÛŒ معلومات چوری کر Ú©Û’ لوگوں سے پیسے بٹورہے ہیں۔ سائبر کرائمز کا یہ نیٹ ورک برطانیہ سمیت بیشتر ممالک میں پھیلا ہوا ہے جس پر قابو پانے Ú©ÛŒ ہر کوشش ناکام ہو Ú†Ú©ÛŒ ہے۔ جن تعلیمی ماہرین Ù†Û’ سائبر کرائم Ú©Ùˆ روکنے Ú©Û’ طریقے ڈھونڈنے ہیں انہی ماہرین Ú©ÛŒ یونیورسٹیوں میں علم Ø+اصل کرنے Ú©Û’ بعد Ú©Ú†Ú¾ لوگ کریمنل بن گئے۔ اب یہ قانون Ú©ÛŒ دسترس سے باہر Ù†Ú©Ù„ Ú†Ú©Û’ ہیں۔



    2gvsho3 - ہیکروں کی چند خطرناک کارستانیاں ۔۔۔۔۔ سروش فاطمہ

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: ہیکروں کی چند خطرناک کارستانیاں ۔۔۔۔۔ سروش فاطمہ

    2gvsho3 - ہیکروں کی چند خطرناک کارستانیاں ۔۔۔۔۔ سروش فاطمہ

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •